
روس اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں، خاص طور پر توانائی، زراعت، دفاعی تعاون، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم فی الحال کم ہے، لیکن اسے بڑھانے کے لیے بہت سے امکانات موجود ہیں۔
1. توانائی اور معدنیات کا شعبہ
تیل اور گیس
- روس دنیا کا سب سے بڑا تیل اور گیس برآمد کنندہ ہے، جبکہ پاکستان توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کا شکار ہے۔
- گزشتہ سالوں میں روس سے گیس اور تیل کی خریداری پر مذاکرات ہوئے ہیں۔
- اسٹریٹجک گیس پائپ لائن منصوبے (Pakistan Stream Gas Pipeline) پر روسی کمپنیوں کے ساتھ تعاون ممکن ہے۔
کوئلہ اور توانائی کے دیگر ذرائع
- پاکستان میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے لیے روسی کوئلے کی درآمد بڑھائی جا سکتی ہے۔
- ہائیڈرو پاور اور نیوکلیئر انرجی میں تعاون (جیسے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ K-2/K-3 میں روسی مدد)۔
2. زراعت اور فوڈ پروسیسنگ
گندم اور دیگر اجناس
- روس دنیا کا سب سے بڑا گندم برآمد کنندہ ہے، جبکہ پاکستان گندم درآمد کرتا ہے۔
- براہ راست گندم کی خریداری سے پاکستان کو قیمتوں میں فائدہ ہو سکتا ہے۔
خشک میوہ جات اور پھل
- پاکستان کھجور، آم، کینو اور خشک میوہ جات برآمد کر سکتا ہے، جو روس میں طلب رکھتے ہیں۔
فارماسیوٹیکلز
- پاکستانی دواسازی کی مصنوعات روسی منڈی میں اپنی جگہ بنا سکتی ہیں۔
3. دفاعی تعاون اور ہتھیاروں کی تجارت
- روس جیٹ طیارے، ہیلی کاپٹرز، ٹینک اور ڈیفنس ٹیکنالوجی کا اہم فراہم کنندہ ہے۔
- پاکستان پہلے ہی MI-35 ہیلی کاپٹرز اور دیگر اسلحہ درآمد کر چکا ہے۔
- مستقبل میں SU-35 جیسے جدید طیاروں کی خریداری پر بات چیت ہو سکتی ہے۔
4. انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ
ریلوے اور میٹرو منصوبے
- روسی کمپنیاں پاکستان میں ریلوے نظام کی جدید کاری میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔
- اورنج لائن میٹرو (لاہور) جیسے منصوبوں میں روسی تعاون ممکن ہے۔
بندرگاہی ترقی
- گوادر پورٹ اور دیگر لاجسٹک منصوبوں میں روسی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔
5. ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت
- روس سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت (AI) اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
- پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں روسی مارکیٹ میں خدمات فراہم کر سکتی ہیں۔
6. ادویات اور میڈیکل تعاون
- کورونا ویکسین (Sputnik V) کی فراہمی کے بعد بھی طبی تعاون جاری رہ سکتا ہے۔
- پاکستانی دواساز کمپنیاں روسی ادویات کی پیداوار میں حصہ لے سکتی ہیں۔
7. تعلیمی اور ثقافتی تبادلے
- روس پاکستانی طلباء کو سائنس، انجینئرنگ اور میڈیکل کے شعبوں میں اسکالرشپس دے سکتا ہے۔
- ثقافتی تعلقات کو فروغ دے کر سیاحت بڑھائی جا سکتی ہے۔
رکاوٹیں اور حل
✅ بینکاری کے مسائل: روس پر مغربی پابندیوں کی وجہ سے ادائیگی کے نظام میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔ چینی کرنسی (یوآن) یا cryptocurrency کے ذریعے لین دین کیا جا سکتا ہے۔
✅ لاجسٹک مشکلات: ایران یا بحیرہ کیسپین کے راستے سے تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
✅ سرکاری تعاون کی ضرورت: دونوں ممالک کو فری ٹریڈ معاہدے (FTA) پر غور کرنا چاہیے۔
نتیجہ:
روس اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں، خاص طور پر توانائی، زراعت، دفاع اور انفراسٹرکچر میں۔ دونوں ممالک کو باہمی تعاون بڑھانے، تجارتی رکاوٹیں دور کرنے اور مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر حکمت عملی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں، تو تجارتی حجم کئی گنا بڑھایا جا سکتا ہے۔